Wednesday, November 3, 2010

کس کا تھا ؟

تمہارے خط میں نیا اِک سلام کس کا تھا ؟

نہ تھا رقیب تو آخر وہ نام کس کا تھا ؟

وہ قتل کر کے مجھے ہر کسی سے پوچھتے ہیں

یہ کام کس نے کیا ہے ؟ یہ کام کس کا تھا ؟

وفا کریں گے ، نباہیں گے ، بات مانیں گے

تمہیں بھی یاد ہے کچھ ، یہ کلام کس کا تھا ؟

رہا نہ دل میں وہ بے درد اور درد رہا

مقیم کون ہوا ہے ، مقام کس کا تھا ؟

ہر اک سے کہتے ہیں کیا داغ بے وفا نکلا

یہ پوچھے ان سے کوئی ، وہ غلام کس کا تھا؟

No comments:

Post a Comment