تیری مشکل نہ بڑھاؤں گا ، چلا جاؤں گا
اشک پلکوں میں چھپاؤں گا ، چلا جاؤں گا
مدت بعد آیا ہوں پرانے گھر میں
خود کو جی بھر کے رُلاؤں گا ، چلا جاؤں گا
اِن گلیوں سے تو مجھکو نہیں لینا کچھ بھی
بس تمہیں دیکھنے آؤں گا ، چلا جاؤں گا
کچھ دیر دہلیز پہ اپنی پڑا رہنے دو
جیسے ہی ہوش میں آؤں گا ، چلا جاؤں گا
یہ جنگ نہیں جیتنی مجھے اپنے لئے
تخت پہ تم کو بٹھاؤں گا ، چلا جاؤں گا
No comments:
Post a Comment